نیویارک،6اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکی ذرائع ابلاغ نے اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ میں ملوث ایرانی رہ برانقلاب آیت اللہ علی خامنہ ای کے کارندہ خاص کی شناخت ظاہر کی ہے اور بتایا ہے کہ موصوف عالمی اقتصادی پابندیوں سے بچنے کے لیے فرضی اور جعلی کمپنیوں کے نام پر اربوں ڈالر ایران منتقل کرنے میں ملوث ہے۔امریکی ویب سائیٹ پولی ٹیکو نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکا اور کوریا کی دہری شہریت رکھنے والا کینیٹ زونگ جو بہ ظاہر مچھلیوں کا کاروبار کرتا ہے ایرانی رجیم کے لیے اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔رپورٹ کے مطابق کینیٹ زونگ تین ایرانی تاجروں بوریا نائبی ہوشنغ حسین بور اور ہوشنغ فرسودہ کے ساتھ مل کرمنی لانڈرنگ کرتا رہا ہے۔ ان چاروں نے فرضی کمپنیوں کے نام پر جنوبی کوریا کے سرکاری بنکوں کے عہدیداروں کے تعاون سے خطیر رقم ایران منتقل کی۔
امریکی ویب پورٹل پولیٹیکو کے مطابق انسانی حقوق کے اداروں کی طرف سے فراہم کردہ دستاویزات اور شواہد کے مطابق ایران نے منی لانڈرنگ کے لیے عالم گیر نیٹ ورک تشکیل دے رکھا ہے جو ایک طرف مشرق وسطیٰ میں اور دوسری طرف قوقاز، جنوبی کوریا اور بحر الکاریبی تک پھیلا ہوا ہے۔ اس نیٹ ورک میں شامل افراد عالمی اقتصادی پابندیوں سے بچتے ہوئے مختلف غیرقانونی طریقوں سے ایران کے ساتھ رقوم کا لین دین کرتے ہیں۔جب سے ایران کے متنازع ایٹمی پروگرام کی وجہ سے تہران کو اقتصادی پابندیوں کا سامنا ہے اس کے بعد ایرانی رجیم کے لیے منی لانڈرنگ میں سرگرم گروپوں پر بھی عالمی اداروں کی گہری نظریں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اگست 2012ء کو امریکی شہر کولوراڈو میں رہائش پذیر کینیٹ زوگ کے بیٹے میشل زونگ کی شادی کے بعد ان کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا۔ شادی کی پرتعیش تقریب میں رولز رائس کار گراں قیمت ہیرے کی انگشتری اور بھاری رقوم کی موجودگی پر پولیس کو زونگ کی سرگرمیوں پر شک گذرا۔ چھاپے کے دوران بھاری مقدار میں نقدی اور طلائی زیورات پکڑے گئے۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ قبضے میں لی گئی رقم اور ہیریجواہرات ایران کے لیے منی لانڈرنگ کے بدلے میں حاصل کی گئی اصل رقم کا عشر عشیر بھی نہیں۔ زونگ نے 2011ء میں ایران پرعاید کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کیبعد تہران کو اربوں ڈالر کی رقوم منتقل کی تھیں۔ امریکی تفتیش کاروں کے مطابق زونگ کا نیٹ ورک امریکا، قوقاز، جنوبی کوریا کے بنکوں اور ایرانی ایجنٹوں تک پھیلا ہوا ہے۔
زونگ کی کمپنی ایران کی فرسودہ نامی فرم کے ساتھ لین دین میں ملوث رہی ہے۔ فرسودہ کمپنی سنگ مرمر کی تجارت کرتی ہے مگر زونگ کی کمپنی نے فرسودہ سے جو بھی لین دین کیا ہے اس میں پتھروں کی خریداری کا کوئی تذکرہ نہیں۔ اسی طرح زونگ نے ایرانی کمپنی ارکیدہ کے ساتھ بھی لین دین کیا اور ایران کو بھاری رقوم منتقل کی ہیں۔